انسان کو فضاؤں میں اڑانے والا طیارہ ایجاد کرلیا گیا

شروع سے ہی انسان کی یہ خواھش رہی کے وہ فضاؤں میں پرندوں کی طرح اڑنا چاہتا ہے . اور یہی خواھش ہمیں اکثر فلموں میں دیکھنے کو ملتی ہے جن میں مختلف طریقوں سے انسانوں کو ہوا میں اڑتے ہوے دکھایا جاتا ہے کبھی کسی قالین پر بیٹھ کر اور کبھی کسی فکشن فلم میں مختلف طریقوں سے انسان کی یہ خواہش نظر آتی ہے . لیکن اب یہ خواھش پوری ہوتی نظر آتی ہے کیوں کے 35 سال کی مسلسل محنت کے بعد آخر کار ایسا جیٹ پیک تیار کر ہی لیا گیا ہے جو انسان کو ہوا میں اڑنے میں مدد دیگا .آپ نے بلکل صحیح پڑھا ہے نیوزیلنڈ کی ایک کمپنی مارٹن ایئر کرافٹ نے ایک ایسا جیٹ طیارہ بنالیا ہے جو انسان کو 74 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا میں آدھا گھنٹہ تک لطف اندوز ھونے کا موقع دیگا . اس جیٹ پیک میں 200 پاور ہارس کے پیٹرول انجن استعمال کیے گیے ہیں جس سے دو پنکھے گھومتے ہیں اور اسکی مدد سے یہ طیارہ ہوا میں اڑ سکتا ہے۔یہ طیارہ 120 کلوگرام تک وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے . 2011 میں اس طیارے کو پہلی بار فضا میں اڑا کر ٹیسٹ کیا گیا تھا اور پھر اس میں باقی کی خامیاں پوری کرنے کی کوششیں جاری رہیں اور اب آخر کار 35 سال کی محنت کے بعد یہ طیارہ دنیا کے سامنے آنے ہی والا ہے اور اسکو لوگوں کو فروخت کیلئے اگلے سال پیش کیا جایگا .
اس طیارے کو اڑانے کیلئے 2 جوایی سٹکس لگایی گئی ہیں جسکی مدد سے اسکو اڑایا جایگا اور سامنے سکرین سے آپ باہر کا سارا منظر با آسانی دیکھ سکتے ہیں۔یہ طیارہ کہیں بھی لینڈ کرسکے گا اسکے لینڈ ہونے کیلئے کسی خاص رن وے کی ضرورت نہیں ہوگی . یہاں تک کے یہ جیٹ پیک تنگ جگہوں پر بھی لینڈ کرسکے گا اور یہی خاص وجہ ہے اسکے فروخت ھونے کیلئے اور اسے ایمرجنسی کیلئے بہتر طور پر استعمال کیا جاسکےگا. اس طیارے کو 2 ورژنز میں نکالا جایگا ایک تو لوگوں کے ذاتی استعمال کیلئے جو کے اگلے سال منظر عام پر آیے گا اسے لطف اندوز ہوسکیں گے اور دوسرا ورژن اسکا ایمرجنسی کیلئے  2016 کے درمیان میں نکالا جایگا جسکو ایمرجنسی کی خدمات کیلئے آٹومیٹک بنایا جایگا۔
اس طیارے کے آنے سے پہلے ہی اسکی مانگ بھڑتی جارہی ہے اور کیی ملکوں نے اسکی ڈیمانڈ کردی ہے اگر آپ بھی اس جیٹ طیارے کی سیر کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر ادا کرنے ہونگے یعنی پاکستانی کرنسی کے لحاز سے ڈیڑھ کروڑ روپے ادا کرنے ہونگے ۔
Previous
Next Post »