انٹرنیٹ ہماری یاداشت پر برے اثرات چھوڑتا ہے


انٹرنیٹ کو ہم روز کیی طریقوں سے استعمال کرتے ہیں .ای میل بھیجتے ہیں ، ٹویٹ کرتے ہیں ، فیس بک استعمال کرتے ہیں ، گوگل پر مختلف چیزیں سرچ کرتے ہیں۔آجکے تیز ترین دور میں کمپیوٹر نے ہر چیز کی جگا لیلی ہے ، یہاں تک کے ہمارے کھانا پکانے کی چیزیں لینے سے لے کر جیون ساتھی چننے تک ہر چیز میں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کا عمل دخل ہے . لیکن کیا آپ جانتے ہیں کے یہی کمپیوٹر کی سکرین اور انٹرنیٹ ہمارے دماغ پر کیا اثرات چھوڑ رہے ہیں؟
جب ٹیکنالوجی کی بات آتی ہے تو یہ ہمارے دماغ پر کیا اثرات چھوڑ رہی ہیں آیئے جانتے ہیں ۔

انٹرنیٹ دماغ کواپنا عادی بنادیتا ہے

ایم آر آی ریسرچ سے ثابت ہوا ہے کے جس طرح لوگ مختلف قسم کی منشیات کے عادی ہوجاتے ہیں ویسا ہی اثر انٹرنیٹ کا آپکے دماغ پر ہوتا ہے .ٹیسٹ کے طور پر جب کچھ لوگوں کو کچھ عرصے کیلئے انٹرنیٹ سے دور رکھا گیا تو ان میں عجیب سی عادات پایی گیں .انٹرنیٹ کے بہت زیادہ عادی لوگوں میں زیادہ تر وہ ہوتے ہیں جو گیمز کھیلتے ہیں ، ایسے لوگ جو زیادہ وقت گیمز کھیلتے گزارتے ہیں اسکے بغیر رہنا انکے لئے مشکل ہوتا ہے۔

اکیلا پن محسوس کرنا اور حسد کرنا

انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال آپکے اندر غلط احساسات کو جنم دیتا ہے . سماجی رابطوں کے ذریعے آپ بیشک خودکو سب کے بہت قریب سوچتے ہوں لیکن تحقیق سے ثابت ہوا ہے کے جب آپ زیادہ عرصے تک دوسروں کی چھٹیوں کی تصویریں دیکھتے ہیں ، انکی ذاتی کامیابیاں وغیرہ دیکھتے ہیں تو یہ سب کبھی نہ کبھی آپکے اندر اداسی اور حسد پیدا کرتا ہے . اور اس عمل کو محققین “فیس بک ڈپریشن” کا نام دیتے ہیں .
فیس بک کا زیادہ استعمال اکیلا پن پیدا کرتا ہے اور غصہ اور حسد کو پیدا کرتا ہے .

نوجوان نسل میں خودکشی کرنے کے امکانات بڑھاتا ہے

یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں نوجوان نسل کے انٹرنیٹ استعمال کرنے پر جو تحقیق کی گئی اسے یہ بات سامنے آیی کے انٹرنیٹ کا بہت زیادہ استعمال کرنے سے نوجوان نسل میں خودکشی کرنے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں .
ریسرچ سے یہ بات واضح کی گئی کے لازمی نہیں ہے کے ہر ایک شخص جو انٹرنیٹ استعمال کرتا ہے خودکشی کی کوشش کرے بلکے ایسے نوجوان بچے جو زیادہ سمجھدار نہیں ہوتے اور انٹرنیٹ سے غلط تصور اپنے اوپر لیتے ہیں یا ایسے نوجوان جو پہلے ہی خودکشی کرنا چاہتے ہوں۔ انٹرنیٹ استعمال کرنے سے انکا رسک اور زیادہ بڑھتا ہے .
انٹرنیٹ پر موجود مواد ذھن پر برے اثرات ڈال سکتا ہے یا انکو سمجھنے کا انداز غلط لیا جاسکتا ہے جسے نقصان کا خدشہ رہتا ہے .

یادداشت پر اثرات

جب آپ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک معمولی سا وقت بھی گزارتے ہیں تو اس میں کافی کچھ پڑھنے سے آپکے دماغ میں ایک ساتھ بہت چیزیں آجاتی ہیں جسے دماغ ایک دم سے بھر جاتا ہے اور ان سب چیزوں کو یاد رکھنا مشکل ہوتا ہے . ریسرچ سے ثابت ہوتا ہے کے جب دماغ پر ایک کے ایک نیی معلومات ڈال دی جاییں تو بندہ دوسری چیزوں پر ایک دم ذھن سیٹ نہیں کرسکتا .
جب بہت ساری معلومات ایک ساتھ آپکے سامنے آنے لگ جاۓ تو اس بات کا فیصلہ کرنا مشکل ہوجاتا ہے کے کونسی چیز صحیح ہے اور کونسی آپکے کام کی نہیں . جب آپ چیزوں میں فرک نہ کرسکیں کے کیا کام کی ہے اور کیا نہیں تو  اسکا مطلب ہے کے آپ بہت ساری غیر ضروری چیزوں کو پڑھ رہے ہیں .

لیکن انٹرنیٹ اتنا بھی برا نہیں درمیانی اور بڑے عمر کے لوگوں کیلئے فائدہ مند ہیں

ایک تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کے انٹرنیٹ کا استعمال دماغ کی نسوں کو ایکٹو کرتا ہے اور بڑے عمر کے حضرات میں فائدہ مند ثابت ہوتا ہے .
تحقیق کے مطابق انٹرنیٹ کا استعمال متوسط عمر کے اور بوڑھے لوگوں کیلئے فائدہ مند ہیں . انٹرنیٹ پر سرچنگ کرنے سے دماغ کام کرتا ہے ، سوچتا ہے جسے دماغ کے سوچنے کا عمل بھڑتا ہے اور دماغ کی ورزش حوتی ہے .
Previous
Next Post »